صحت اور سلامتی

ہر کسی کو محفوظ رکھنا

ہم ساتھ مل کر

ہم خود کو اور دوسروں کو محفوظ اور صحت مند رکھتے ہیں تاکہ ہم اپنے تمام تر امکان تک پہنچ سکیں۔

ہم اقدار کو کیوں اولیت دیتے ہیں

جب ہم اپنے لوگوں اور مشاہدین کی بہبود کو اپنی اولین ترجیح بناتے ہیں تو ہم ایک ٹیم کے طور پر جیت حاصل کرتے ہیں۔ کام کی جگہ پر صحت و سلامتی سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں ہے؛ ہمارا صفر نقصان کا نظریہ اور متعلقہ اہداف ہمیں مرکوز رکھتے ہیں۔ ہر کسی کو محفوظ رکھنا ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ہم اپنی روزمرّہ کی سرگرمیوں میں ایک دوسرے پر نظر رکھتے ہیں تاکہ چوٹوں اور حادثات سے بچا جاسکے، اور اگر ہم کوئی ایسی چیز دیکھتے ہیں جس سے نقصان پہنچ سکتا ہے تو ہم مناسب کارروائیاں کرتے ہیں۔ بہتر حفاظتی عادات ہمیں تحفظ دیتے ہیں، ہمارے کام کے ماحول کو زیادہ آرام دہ بناتے ہیں اور ہمیں گاہکوں کے استثنائی تجربات اور حل فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع دیتے ہیں۔

جیت کیسی ہوتی ہے

ہم درج ذیل کے ذریعہ صفر نقصان کی ثقافت کو فروغ دیتے ہیں:

  • حفاظت سے متعلق تمام رہنما خطوط اور ضابطوں کو جاننا اور ان پر عمل کرنا
  • کبھی کام کی جگہ پر غیر ضروری خطرات نہ اٹھانا یا دوسروں کو ایسا کرنے کے لیے نہ کہنا
  • ہم جو کام کررہے ہیں اگر وہ غیرمحفوظ ہو جاتا ہے تو اسے فوراً روک دینا، خواہ اس کے سبب پروڈکشن یا کام میں تاخیر ہی کیوں نہ ہو
  • ہمیشہ غیر محفوظ یا غیر صحت مندانہ حالات یا رویوں، جیسے کہ کام کی جگہ کے خطرات، ٹوٹے ہوئے یا غائب سازوسامان، کمپنی کی املاک پر تشدد یا اسلحہ کے خطرات، کی اطلاع دینا
  • اس بات سے واقفیت کہ چوٹ یا دیگر ہنگامی حالت میں کیا کرنا ہے
  • کام پر کسی ایسے مادے کا استعمال کیے بغیر پہنچنا جس سے قوت فیصلہ ناقص ہوجائے یا تحفظ کا خطرہ ہو

پہلے سوچیں

سوال:

پروڈکشن لائن کے رفیق کار نے مجھ سے اس ہفتے دو بار اپنا کام دیکھنے کو کہا جس دوران اس نے فوری، غیر مقررہ وقفہ آرام لیا۔ اس کی نئی دوا کے سبب کبھی کبھی اسے چکر آنے لگتے ہیں۔ میں نے اس سے پوچھا کہ مجھے اس بات کا خوف ہے کہ ضمنی اثرات سے انہیں یا دیگر لوگوں کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ اس نے کہا کہ فکر کرنے کی کوئی بات نہیں ہے—وہ دوا سے جلد ہی مطابقت پیدا کرلے گا۔ کیا مجھے کوئی کارروائی کرنے کی ضرورت ہے؟

جواب:

ہم سبھی ایسی صورت میں عمل کرنے کے لیے ذمہ دار ہیں اگر ہمیں صحت اور تحفظ کے امکان خطرے کی جانکاری ملتی ہے۔ ایسا نہ کرنا اس ضابطے کی خلاف ورزی ہوگی۔ آپ کو اپنے رفیق کار کو مشورہ دینا چاہیے کہ اپنے سپروائزر سے بات کرے، جو عارضی طور پر فرائض کی دوبارہ تفویض یا دیگر سہولیات پر غور کرسکتا ہے۔ آپ کو انہیں بتانا چاہیے کہ آگر وہ اس مسئلے کو اٹھانا نہیں چاہتا تو، آپ اور دیگر لوگ ایسا کرنے پر مجبور ہوں گے۔ ہم ہر کسی کی رازداری کے حق کا احترام کرتے ہیں، لیکن تحفظ سب سے اہم ہے۔